کیا آپ جانتے ہیں خوابوں
کی اہمیت اور طاقت کتنی ہے
کہتے ہیں اگر زندگی
میں بڑا اور کامیاب آدمی بننا چاہتے
ہیں تو خواب بھی بڑے دیکھیں ،
آج آپ کو خوابوں کے بارے میں ایسی ہی ایک
سچی کہانی بتاتے ہیں، کسی ہائی سکول کی ایک جماعت
میں ٹیچر نے طلباء کو ایک مضمون
لکھنے کے لیے کہا کہ وہ بڑے ہو کر کیا
بننا اور کیا کرنا چاہتے ہیں کلاس کا ایک لڑکا
جو ایک بے حد غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا اس کا باپ دوسو ایکڑ رقبے پر مشتمل
گھوڑوں کے فارم پر بطور ٹرینر کام کرتا تھا۔
فار م کی چار
دیواری کے ساتھ چار ہزار مربع فٹ پر مشتمل ایک بڑا گھر بھی تھا، اس رات جب اس
نے سوچا کہ وہ بڑا ہو کر کیا بنے گا تو اس نے اتنے ہی بڑے فارم کا مالک بننے کا خواب دیکھا جتنے بڑے فارم
پر اس کا باپ کام کرتا تھا۔وہ اپنے خواب میں اتنا ڈوب گیا کہ اس نے دو سو
ایکڑ رقبے کے فارم کی تصویر ہی بنا ڈالی
جو کہ نہ صرف اس کے خیالی
فارم کی عمارت اصطبل اور گھڑ سواری کے راستوں کی نشاندہی
کرتی تھی بلکہ اس نے تو ایک چار
ہزار مربع فٹ کے گھر کا تفصیلی نقشہ بھی
بنا ڈالا جو اس کے
تخیلاتی فارم پر ہی بنایا گیا تھا۔
رات گئے تک وہ اپنے منصوبے پر کام کرتا رہا اس نے اپنے دل و جان سے اس پر محنت کی اور اگلے دن اسے
اپنی ٹیچر کے حوالے کر دیا ، چند دن کے بعد اسے اپنا مضمون واپس
ملا مضمون کے سامنےصفحے پر سر خ رنگ کا
ایک بڑا سا ایف مطلب فیل لکھا ہوا تھا اور
ساتھ میں ایک نوٹ بھی موجود تھا، کلاس ختم ہونے کے بعد مجھے ملیں۔
بے چارے لڑکے کے لیے یہ ایک بہت شدید جھٹکا تھا لڑکا کلاس کے
بعد ٹیچر سے ملنے گیا اور پوچھا ٹیچر مجھے فیل کیوں کر دیا گیا ہے۔ ٹیچر نے کہا تمہارے
جیسے غریب لڑکے کے لیے یہ ایک غیر حقیقی خواب ہے تمہارے پاس پیسہ اور وسائل
نہیں ہیں تم بس ایک پست پس منظر
رکھنے والے خاندان
سے آئے ہو گھوڑوں کے فارم کا
مالک بننے کے لیے بہت سا روپیہ
چاہیے ہوتا ہے، کوئی ایسا طریقہ
نہیں ہے کہ کبھی تم حقیقتا ایسا کر
پاؤ پھر ٹیچر نے مزید کہا مجھے لگتا ہے
تم نے اس منصوبے پر سخت محنت کی ہے لہذا اگر وہ کسی حقیقی خواب کے منصوبے پر دوبارہ
محنت کرے گا تو و ہ اس کا گریڈ تبدیل
کرنے کے بارے میں غور کرے گی۔
لڑکا روتا ہوا گھر آ
گیا اور اس نے اپنے باپ کو ساری کہانی سنائی
اس نے باپ سے پوچھا کہ اسے کیا کرنا چاہیے
اس کے باپ نے جواب دیا
بیٹا یہ تمہاری زندگی ہے اس کے متعلق تمہیں خود
اپنا ذہن تیار کرنا ہے البتہ اس بارے
میں تمہیں بہت زیادہ غور و فکر
کرنا چاہیے کیونکہ یہ تمہاری زندگی کا ایک بہت اہم فیصلہ ہے اس سارے واقعے
پر لڑکے نے بہت گہرائی
سے غور کیا اور آخر کار ایسا فیصلہ کیا جو ہم میں
سے زیادہ تر لوگ نہیں کر سکتے۔
اگلے ہفتے لڑکے
نے مضمون میں کسی قسم کی
تبدیلی کیے بغیر استاد کو واپس
کر دیا اور سامنے والے صفحے پر لکھا ٹیچر میں نے اپنے خواب قائم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے
، آپ فیل والے فیصلے پر قائم رہ
سکتی ہیں ۔ کئی سالوں کے بعد سکول ٹیچر
کلاس کو ایک ہفتے کے تعلیمی دورے
پر ایک فارم پر کیمپ لگانے کے
لیے لے کر گئی فارم دوسو ایکڑ اور ایک خوبصور ت عمارت پر
مشتمل تھا، جب ٹیچر اور بچے واپس جا رہے تھے فارم
کے مینجر نے کہا میڈم فارم کے مالک آپ اور آپ کی کلاس سے ملنا پسند کریں
گے مالک باہر آیا اور خوشگوار گفتگو کے
بعد اس نے ٹیچر سے پوچھا کیا انہوں نے اسے پہچانا ہے
ٹیچر اسے پہچان نہ پائی تب اس نے
کہا میں وہی لڑکا ہوں جس کو آپ نے
اس لیے فیل کر دیا تھا کہ اس کا خواب غیر حقیقی تھاآپ نے دیکھا کہ آپ نے
فیل برقرار رکھا اور میں اپنا خواب
جی رہاہوں میں اس فارم کا مالک
ہوں۔
اس بات سے کوئی فرق
نہیں پڑتا کہ آپ کتنا تیز دوڑ رہے ہیں آپ
اپنی منزل پر اس وقت تک نہیں پہنچ سکتے جب تک آپ کو منزل کا
پتہ نا ہو۔اس لیے خواب دیکھیں اور ان کی جستجو میں لگ جائیں۔
0 Comments