زندگی کسی کیلئے کبھی نہیں رکتی بس کردار بدلتے رہتے ہیں مگر زندگی چلتی رہتی ہے

زندگی کسی کیلئے کبھی نہیں رکتی  بس کردار بدلتے رہتے ہیں مگر زندگی چلتی رہتی ہے

زندگی کسی کیلئے کبھی نہیں رکتی  بس کردار بدلتے رہتے ہیں مگر زندگی چلتی رہتی ہے

زندگی کسی کیلئے کبھی نہیں رکتی  بس کردار بدلتے رہتے ہیں مگر زندگی چلتی رہتی ہے

پرانےوقتوں  میں مال برداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے  بیل گاڑیاں ہوا کرتی تھیں،  ہر بیل گاڑی کے ساتھ ایک کتا ضرور ہوتا تھا ، یہ کتا بیل گاڑی کا مالک اس لیے رکھتا تھا کہ جب کہیں سنسان بیابان میں رکنا پڑتا تو اس وقت وہ کتا سامان کی رکھوالی کیا کرتا تھا،

آپ  میں سے جس نے وہ بیل گاڑی چلتی دیکھی ہوگی تو اس کو ضرور یاد ہوگا کہ وہ کتا ہمیشہ بیل گاڑی کے نیچے نیچے ہی چلا کرتا تھااُس کی ایک خاص وجہ ہواکرتی  تھی وہ یہ  کہ جب مالک چھوٹا کتا رکھتا تھا تو سفر کے دوران اُس کتے کو گاڑی کے ایکسل کے ساتھ نیچے باندھ دیا کرتا تھا  کتے  کی یہ عادت اس کے بڑا ہونے تک اس کے ساتھ رہتی،

ایک دن کتے نے سوچا کہ جب  بھی مالک گاڑی روکتا ہے  تو سب سے پہلے  اپنے بیل کو پانی پلاتا ہے چارا ڈالتا ہے پھر خود  کھاناکھاتا ہے اور سب سے آخر میں مجھے  پانی اور کھانا دیا جاتا  ہے،حالانکہ گڈھ تو ساری میں نے اپنے اوپر اُٹھائی ہوتی ہے  سب سے زیادہ میں کام کرتا ہوں،

دراصل اس کتے کو بیل گاڑی کے نیچے چلتے چلتے  یہ گمان ہو گیا تھا کہ یہ بوجھ تو  میں نے اُٹھا رکھا ہے، کتا  اندر ہی اندرکڑھتا رہتا ہے اور ایک دن اس نے فیصلہ کیا کہ  اگر ایسا ہے تو  میں  نے  بھی  آج راستے میں گڈھ چھوڑ دینی ہے  پھر دیکھتا ہوں  بیل گاڑی آگے کیسے جاتی ہے، جب آدھا سفر ہو گیا تو کتا نیچے بیٹھ گیا اوربیل گاڑی  آگے نکل گئی کتا حیران پریشان اس کو دیکھتا رہ گیا،

ایسے ہی کچھ کردار آپ کو اپنی زندگی میں ضرور  ملیں گے جو اس گمان میں  رہتے ہیں کہ سارا بوجھ تو انہوں نے اٹھا رکھا ہےاگر  وہ نا ہونگے تو ساراسسٹم رک جائے گا، حلانکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا، ایک بات  یاد رکھیں زندگی کسی کیلئے کبھی نہیں رکتی  بس کردار بدلتے رہتے ہیں مگر زندگی چلتی رہتی ہے،

بس آپ کو  اپنی نیت صاف رکھنی ہےزندگی میں  محنت کرتے جائیں محنت کا پھل اللہ خود دے گا لوگ کبھی آپ سے خوش نہیں ہوگی۔

  

Post a Comment

0 Comments